Publisher: Book Corner|ISBN:
9789696623939 |Pages:
166
Shipping Weight:
0|Dimensions:
null
Share
Description
دستوئیفسکی کی زندگی ایک بڑی ہستی کی درد بھری کہانی ہے جسے انسانیت کے مصائب نے مار رکھا تھا۔ اس کی جینئس (ذکاوت) نے سماجی خرابیوں اور انسانی درد و غم کا بھاری پتّھر اٹھایا اور خود اس کے بوجھ میں پس گئی۔فیودر میخائلووچ دستوئیفسکی (1881ء۔ 1821ء) ماسکو میں پیدا ہوا۔ اس کے والد شہر کے کسی خیراتی ہسپتال میں ڈاکٹر تھے۔ 1843ء میں دستوئیفسکی سینٹ پیٹرز برگ کے فوجی انجینئرنگ اسکول سے گریجویٹ ہوا اور انجینئرنگ وزارت میں ڈیزائن تیار کرنے کے کام پر ملازم ہو گیا۔ اپنی ملازمت سے وہ مطمئن نہ ہو سکا۔ 1844ء میں اس نے استعفا دے دیا اور اپنی ادبی زندگی کا آغاز کیا۔اس کا پہلا کارنامہ یہی ناول تھا— ’’بے چارے لوگ‘‘— جس نے اسے شہرت عطا کی۔ یہ ناول ان دبے کچلے لوگوں کے نام معنون ہے جنھیں مصنّف نے اس دردمندی سے اس شدّتِ احساس سے یہاں پیش کیا ہے۔ اس میں سب سے نمایاں کردار ماکار الیکسئی وچ دے وشکن ایک نہایت خستہ حال اور خود کو ہیچ پوچ سمجھنے والا کلرک ہے جسے زندگی کے مصائب نے اس درجہ کچل ڈالا ہے کہ اس میں یہ بھی مان لینے کی ہمت نہیں رہی کہ وہ ستم زدہ ہے۔یہ کتاب خطوط کے ایک سلسلے کے طور پر لکھی گئی ہے جس میں گویا مصنّف نے اپنی طرف سے کچھ نہیں کہا اور اس کی وجہ سے مصنّف کو موقع ملتا ہے کہ وہ اپنے ہیرو کی ذہنیت کی انتہائی گہرائیوں میں اتر جاتا ہے۔ وہ ذہنیت جو گاہے گاہے مضحکہ خیز بلکہ قابلِ رحم تک ہو جاتی ہے۔گوگول اور بیلینسکی کے معتقد کی حیثیت سے دستوئیفسکی نے ابتدا میں ادب کی بہترین روایات کو مد نظر رکھا۔ مگر دستوئیفسکی کی روحانی نشوونما بہت بُری طرح کچلی گئی۔ ایک ترقی پسند سیاسی حلقے سے واسطہ رکھنے کے جرم میں اس پر مقدمہ چلا۔ سزائے موت کا فیصلہ سنایا گیا، لیکن بعد میں اس سزا میں تخفیف کرکے اسے جلاوطنی بھگتنی پڑی۔ یہ اس وقت جب کہ مصنّف کچی پھانسی کی ذلت انگیز سزا کاٹ چکا تھا۔ جلا وطنی کے دس برس کاٹ کر وہ ملک میں واپس آیا اور واپسی کے بعد اتنا بدل چکا تھا کہ مقدمے سے پہلے کے دستوئیفسکی میں اور اس میں بڑا بل آگیا۔ اس کا ’’انسان کی فطرت‘‘ پر سے ہی اعتماد اُٹھ گیا۔ بالآخر اس نے مذہب کے دامن میں پناہ لی۔ناول ’’بےچارے لوگ‘‘ کا مصنّف اس درد بھری مسیحی محبّت کی راہ پر کھڑا نظر آتا ہے جس کے بارے میں روس کے انقلابی ڈیموکریٹ ہرتسین نے لکھا تھا، ’’انفعالی محبّت بہت جاندار بھی ہوسکتی ہے، وہ روتی ہے، وہ بولتی ہے، اپنے آنسو پونچھتی ہے مگر مصیبت یہ ہے کہ وہ کچھ کرتی نہیں۔‘‘بنی نوعِ انسان پر سے اعتماد اٹھ جانے کی وجہ سے دستوئیفسکی میں یہ بات آگئی کہ جہاں وہ سماجی ناانصافیوں کو بے نقاب کرتا ہے وہیں کئی رجعت پرست خیالات کا اظہار بھی کرتا ہے۔ وہ انسان کو برائی کے ایک مجہول تصور میں اور سماجی پستی میں دھکیلتا ہے۔ تاہم اس کی تصنیفات کی صداقت آج بھی زندہ ہے۔
About the Author
Fyodor Mikailovich Dostoevsky s life was as dark and dramatic as the great novels he wrote. He was born in Moscow in 1821. A short first novel, Poor Folk (1846) brought him instant success, but his writing career was cut short by his arrest for alleged subversion against Tsar Nicholas I in 1849. In prison he was given the "silent treatment" for eight months (guards even wore velvet soled boots) before he was led in front a firing squad. Dressed in a death shroud, he faced an open grave and awaited execution, when suddenly, an order arrived commuting his sentence. He then spent four years at hard labor in a Siberian prison, where he began to suffer from epilepsy, and he returned to St. Petersburg only a full ten years after he had left in chains.
His prison experiences coupled with his conversion to a profoundly religious philosophy formed the basis for his great novels. But it was his fortuitous marriage to Anna Snitkina, following a period of utter destitution brought about by his compulsive gambling, that gave Dostoevsky the emotional stability to complete Crime and Punishment (1866), The Idiot (1868-69), The Possessed (1871-72), and The Brothers Karamazov (1879-80). When Dostoevsky died in 1881, he left a legacy of masterworks that influenced the great thinkers and writers of the Western world and immortalized him as a giant among writers of world literature.
Please use your Email instead of your Username to login.
Caution: Deleting Your Account will permanently remove all associated data, which cannot be recovered.
Your cart's total less than the Gift Card value. If you checkout now, the remaining amount will elapse as Gift Cards are for one time use only. Continue Shopping to fully consume your Gift Card.
The Transaction was unsuccessfull. Please try again.