ORDERS

Readings Orders 0

DEMANDS

Readings Demands 0

Aur Don Behta Raha (Urdu)
[Hardback - 2020]
In Stock
List Price: Rs.1800
Our Price: Rs.1800 Rs.1620
Standard Discount: 10%
You Save: Rs.180
Category: Fiction
Sub-category: Literary Fiction
Publisher: Book Corner | ISBN: 9789696622703 | Pages: 504
Shipping Weight: 0 | Dimensions: null

عظیم رُوسی مصنف میخائیل شولوخوف کا نوبل انعام یافتہ ناول ’’اور ڈان بہتا رہا‘‘ پوری دُنیا میں معروف و مقبول ہے۔ اس ناول میں بیسویں صدی کے ابتدائی دو عشروں کے رُوس کی ثقافت و معاشرت اور اجتماعی و انفرادی نفسیات کا بےمثال فن کارانہ بیان ہے۔ ناول کی کہانی دریائے ڈان کے کنارے آباد رُوسی کاسکوں کے گِرد گھومتی ہے۔ دل کش منظر کشی، جزئیات نگاری، کردار نگاری اور دل نشیں اسلوبِ نگارش کے باعث یہ ناول قاری کی یادداشت کا حصہ بن جاتا ہے۔ یہاں سماجی حقیقت نگاری (Social Realism) کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے۔ کسی نے کہا ہے کہ حقیقت افسانے سے بڑھ کر تحیر خیز ہوتی ہے۔ یہی وجہ سے کہ ہم جوں جوں ناول پڑھتے جاتے ہیں اس کے کردار ہمارے ارد گرد چلنے پھرنے لگتے ہیں۔ یہی ایک غیر معمولی ادبی شہ پارے کی نشانی ہوتی ہے۔ پہلی عالمی جنگ (۱۹۱۴-۱۹۱۸ء) اور بالشویک انقلاب (۱۹۱۷ء) کے تفصیلی ادبی بیان نے اس ناول کو بےحد اہم بنا دیا ہے۔ مصنف نے انقلاب کے حالات اور کرداروں کی جس طرح لفظی تصویر کشی کی ہے وہ کسی فنی معجزے سے کم نہیں ہے۔ انقلابِ رُوس کے تعلق سے بےپناہ ادب تخلیق ہوا لیکن زیرِنظر ناول جیسی فن کارانہ دیانت، غیر جانب داری، بےباکی اور انسان دوستی شاید ہی کسی اور ناول میں نظر آئے۔ یہاں انسان نظریے سے اہم تر دکھائی دیتا ہے۔ امن، جنگ، انقلاب اور خانہ جنگی کا احوال بیان کرتے ہوئے ناول نگار کی چابک دستی اور بیان پر گرفت داد سے بالا ہے۔ مخمور جالندھری نے جس محنت، مہارت اور ہمہ گیری سے ناول کا اردو ترجمہ کیا اس کی داد نہ دینا ناانصافی ہوگی۔ اس اعلیٰ درجے کے ناول کا ترجمہ بھی اتنا ہی اعلیٰ درجے کا ہوا ہے۔ مترجم کی اُردو زبان پر تخلیقی گرفت اور مناسب ترین الفاظ کا چناؤ قابلِ تحسین ہی نہیں قابلِ تقلید بھی ہے۔ ’’اور ڈان بہتا رہا‘‘ نہ صرف رُوسی بلکہ عالمی ادب میں بھی ایک شہ کار ہے۔ بڑا ادب پڑھنے کے شوقین افراد کے لیے یہ ناول ایک سوغات سے کم نہیں۔

Bestsellers in Fiction

View All