ORDERS

Readings Orders 0

DEMANDS

Readings Demands 0

Dayaar-O-Dasht (afsaane)
[Paperback - 2025]
In Stock
List Price: Rs.699
Our Price: Rs.699 Rs.629
Standard Discount: 10%
You Save: Rs.70
Category: Fiction
Sub-category: Literary Fiction
Publisher: Ilqa Publications | ISBN: 9789696403173 | Pages: 240
Shipping Weight: 0 | Dimensions: null

اس کتاب میں شامل کہانیاں ہماری ملاقات ایسے فکشن نگار سے کرواتی ہیں ، جس کی تحریر میں شوخی و شگفتگی کے ساتھ حزن و ملال کی لہریں بہ یک وقت کروٹیں لیتی محسوس ہوتی ہیں۔ زندگی کی کڑوی کسیلی اور بھی میٹھی حقیقتوں کے بیان میں حزن و شگفتگی کے ساتھ کسی حد تک آشفتگی کا یہ امتزاج ذکی نقوی کے فکشن کا خاصہ ہے۔ ایسا ہنر اردو فکشن میں نایاب نہیں تو کمیاب ضرور ہے۔ یہ ہمیں ذکی نقوی کے ہاں نا صرف دکھائی دیتا ہے بلکہ محسوس بھی ہوتا ہے۔ اس میں دشت و دریا بھی ہیں اور شہر مدفون بھی۔ اس میں زندگی کے جھمیلے بھی ہیں اور دردمندی اور انسان دوستی بھی۔
ذ کی نقوی کی حقیقت نگاری ، سادہ و پر کار ہونے کے باوجود گہرائی اور پیچیدگی کی حامل ہے۔ اسے پڑھتے ہوئے ایک طرف دل و دماغ بے ساختہ داد دیتے ہیں تو دوسری طرف قاری کی روح دیر تک شاد رہتی ہے۔ امید ہے، اس کتاب کے پڑھنے والے تادیر اس کے اثر سے نکل نہیں سکیں گے۔
رفاقت حیات
آدمی، داستانوں کا رزق ہے۔ کہانی، کردار کو جنم دیتی ہے اور پھر ایک موڑ پہ کردار، کہانی کی راسیں تھام لیتا ہے اور کہانی کو آگے بڑھاتا ہے۔ ایسی ہی ایک کہانی ، غار والوں کی ہے جس میں وہ کئی سو سال تک اپنی حقیقت کا اخفا کرتے رہے پھر ایک دن شہر والوں کو معلوم پڑا کہ ایک سچ وہ بھی ہے جو غار کے دہانے کے دوسری طرف ہے۔
ذکی کی کہانیاں پڑھیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ روشنی کے اس طرف بھی کچھ جل رہا ہے۔ دس بارہ سال پہلے ذکی کی پہلی کہانی 'لالٹین' میں پڑھنے کوملی ۔ نامیاتی سچ کی وہ ٹمٹماتی لو مصنوعی حقائق کے سینکڑوں الاؤ پہ بھاری تھی ۔ ذکی کہتا ہے کہ قتل کے پرے جہاں فضائی مشقوں کے گولے گرنے کی دہائی میں یہ وہاں پلا بڑھا ۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ صاحب بہادر انیسویں صدی میں بنگال پریزیڈنسی کے اول اول کمپنی افسر تھے یا اکیسویں صدی کے وسطی پنجاب کے نو آموز با بو. داستان کا دیس اور وقوعے کا وقت بھلا کب ایک رہا ہے۔
محمد حسن معراج

ذ کی نقوی 1987 میں صحرائے تھل کی ایک بستی ، عباس پور ( کوٹ شاکر) میں پیدا ہوئے۔ اردو ادب اور انٹر نیشنل ریلیشنز کے گریجویٹ ہیں اور عملی زندگی کی ابتدا میں فوجی تھے ، اب مدرس ہیں۔

لکھنے کا آغاز مضامین ، خاکوں اور تراجم سے کیا۔ ابتدا ماہنامہ ہلال ہفت روزہ زندگی ، روزنامہ پاکستان (لاہور) اور قومی ڈائجسٹ میں لکھا۔ سب سے زیادہ آن لائن جریدے لالٹین کے لیے لکھا۔ اس کے علاوہ آن لائن جرائد ہم سب اور ڈان اردو میں بھی لکھ چکے ہیں۔

گزشتہ ایک عشرے میں سہ ماہی مجلے آج کے لیے کہانیاں لکھتے رہے ہیں۔ زیر نظر مجموعہ انھی کہانیوں میں سے انتخاب پر مشتمل ہے۔

Bestsellers in Fiction

View All